
Try us for free – Learn Quran & Fiqh e Jafria with Qualified Shia Teachers
March 24, 2025
Al-Quds Day – A Global Stand for Justice
March 27, 2025Namaz e Ayat / Salat Ayat Explained with Method in English & Urdu

Namaz-e-Ayaat is a special prayer in Islam that becomes obligatory (Wajib) during certain natural phenomena, as prescribed in Fiqh e Jafria. This prayer serves as a reminder of Allah’s power and encourages believers to seek His mercy and guidance in times of awe-inspiring celestial or earthly events.
When Is Namaz-e-Ayaat Wajib?
This prayer must be performed when experiencing:
✅ Solar Eclipse (Kusoof) – Even if partial and no matter if witnessed or not.
✅ Lunar Eclipse (Khusoof) – Even if partial and no matter if witnessed or not.
✅ Earthquake – Regardless of intensity.
✅ Other Natural Disasters – According to some scholars, extreme weather conditions like hurricanes, tornadoes, or thunder that cause fear may also necessitate this prayer.
Significance of Namaz-e-Ayaat
Acknowledges Allah’s Sovereignty – Reminds us of Allah’s control over the universe.
Encourages Reflection & Repentance – A moment to seek forgiveness and strengthen faith.
Brings Inner Peace & Humility – A spiritual way to remain steadfast during extraordinary events.
How to Perform Namaz-e-Ayaat
Namaz-e-Ayaat can be performed in several ways:
First Method:
After Niyyah (intention) and Takbiratul Ihram, recite Surah Al-Fatiha and a full Surah.
Go into Ruku (bowing).
Stand up, recite Surah Al-Fatiha and a Surah again, then go into Ruku.
Repeat this cycle five times in one Rak’at.
After the fifth Ruku, perform two Sajdah.
Stand for the second Rak’at and repeat the same process as the first Rak’at.
After the final Sajdah, recite Tashahhud and Salam to complete the prayer.
Second Method:
After Niyyah and Takbiratul Ihram, recite Surah Al-Fatiha followed by one verse of a Surah (excluding “Bismillah”).
Go into Ruku, then stand up and recite the next verse of the Surah.
Repeat this process for five Rukus, completing the entire Surah.
After the fifth Ruku, perform two Sajdah.
Stand for the second Rak’at and follow the same pattern as the first Rak’at.
Conclude with Tashahhud and Salam.
If you recite only one verse per Ruku, you should recite Surah Al-Fatiha only once at the start of each Rak’at.
Third Method:
One Rak’at can be performed using the first method, while the other Rak’at can be performed using the second method.
Fourth Method:
If a Surah was started before the first Ruku but not completed, it must be finished before the second, third, or fourth Ruku.
If completed before the third or fourth Ruku, then after standing up from Ruku, one must recite Surah Al-Fatiha and another Surah or its verse.
If completed before the fifth Ruku, the Surah must be finished before it.
Praying Namaz-e-Ayaat in Congregation
It follows the same rules as daily prayers in congregation.
The Imam’s recitation is sufficient for the followers.
Splitting a Verse in Two Parts
It is permissible to split a verse into two parts, e.g., reciting “Lam Yalid” in one standing and “Walam Yulad” in the next.
Joining Congregation in the Second Ruku
If someone joins the congregation at the second Ruku of the first Rak’at, there is a difference of opinion on whether it is valid.
Preferred to Pray in Congregation
It is recommended (Mustahab) to pray Namaz-e-Ayaat in congregation.
Loud Recitation for Men
Men should recite Surah Al-Fatiha and the Surah aloud in this prayer.
Recommended Qunoot
It is recommended to perform Qunoot after every second standing.
There are five Qunoots in two Rak’ats, but it is permissible to perform only two:
One before the fifth Ruku of the first Rak’at (recited with the hope of reward).
One before the tenth Ruku (fifth Ruku of the second Rak’at).
Conflict Between Namaz-e-Ayaat & Daily Prayer
If the time is short for both, daily prayer takes precedence and must be performed first.
نماز آیات
نماز آیات کے واجب ہونے کے شرعی اسباب یہ ہیں : سورج گرہن اور چاندگرہن خواہ ان کے معمولی حصے کو ہی لگے، اسی طرح زلزلہ اور ہر وہ غیر معمولی چیز جس سے اکثر لوگ خوفزدہ ہوجائیں، جیسے سرخ، سیاہ یا پیلی آندھیاں کہ جو غیر معمولی ہوں یا شدید تاریکی، یا زمین کا دھنسنا ، پہاڑ کا ٹوٹ کر گرنا،بجلی کی کڑک اور گرج اور وہ آگ جو کبھی آسمان میں نظر آتی ہے۔
سورج گرہن ،چاند گرہن اور زلزلہ کے علاوہ باقی سب چیزوں میں شرط ہے کہ عا م لوگ ان سے خوف زدہ ہوجائیں لہٰذا اگر ان میں سے کوئی چیز خوفناک نہ ہو یا اس سے بہت کم لوگ خوف زدہ ہوں تو نماز آیات واجب نہیں ہے ۔
نماز آیات اسی شخص پر واجب ہے جو حادثے والے شہر میں ہو ، اسی طرح اس شخص پر بھی واجب ہے جو اس سے متصل شہر میں رہتا ہو، اس طرح کہ دونوں کو ایک شہر کہا جاتا ہو۔
نماز آیات کو ادا کرنے کا وقت
سورج اور چاند گرہن کی نماز آیات کو ادا کرنے کا وقت گرہن لگنے کے شروع ہونے سے اس وقت تک ہے جب تک وہ اپنی سابقہ حالت پر لوٹ نہ آئیں؛ احتیاط ترک نہ ہو اور اس سے پہلے کہ وہ اپنی سابقہ حالت پر لوٹنا شروع کریں نماز بجا لانے میں سبقت کرنی چاہیے اور اگر اس وقت سے تاخیر کرے تو نماز کو قربۃ الی اللہ کی نیت سے پڑھے اور ادا یا قضا کی نیت نہیں کرسکتا۔
زلزلے اور اس جیسے امور میں کہ جہاں غالباً ان کے واقع ہونے کی مدت میں نماز آیات پڑھنے کی گنجائش نہیں ہوتی، نماز میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے اور اس صورت میں کہ جب معصیت کرے اور فورا نماز نہ پڑھے تو اس کے بعد پوری زندگی واجب ہے اور ہر صورت میں ادا کی نیت سے پڑھے۔
نماز آیات کو پڑھنے کی کیفیت
۵. نماز آیات کو چند طریقوں سے پڑھا جاسکتا ہے:
پہلا طریقہ:
نیت اور تکبیرة الاحرام کے بعد حمد و سورہ پڑھے پھر رکوع میں جائے اس کے بعد رکوع سے سر اٹھائے اورپھر سے حمد و سورہ پڑھے اور رکوع میں جائے، پھر رکوع سے بلند ہوکر حمد و سورہ پڑھے پھر رکوع بجا لائے، پھر سر اٹھا ئے اور حمد وسورہ پڑھے اور اسی طرح اس رکعت میں پانچ رکوع بجا لائے پھر سجدے میں جائے اور دوسجدے بجا لانے کے بعد کھڑا ہو کر پہلی رکعت کی طرح عمل کرے پھر دو سجدے بجالائے اور اس کے بعد تشہد اور سلام پڑھے۔
دوسرا طریقہ:
نیت اور تکبیرة الاحرام کے بعد سورہ حمد اور کسی سورہ کی ایک آیت پڑھ کر رکوع میں جائے (البتہ بسم اللہ کو ایک آیت شمار کرنا صحیح نہیں ہے) پھر رکوع سے سر اٹھانے کے بعد اسی سورہ کی دوسری آیت پڑھے اور رکوع میں جائے، پھر سر اٹھاکر اسی سورہ کی تیسری آیت پڑھے ،پانچویں رکوع تک اسی طرح بجا لائے یہاں تک کہ جس سورے کی ایک ایک آیت ہر رکوع سے پہلے پڑھی تھی وہ تمام ہوجائے اس کے بعد پانچواں رکوع اور پھر دو سجدے بجالائے پھر دوسری رکعت کے لئے کھڑا ہوجائے اور سورہ حمد اور کسی سورہ کی ایک آیت پڑھ کر رکوع کرے اور دوسری رکعت کو بھی پہلی رکعت کی طرح بجا لائے اور تشہد و سلام پڑھ کر نماز ختم کر دے، چنانچہ اگر ( اس طریقے کے مطابق ) ہر رکوع سے پہلے کسی سورہ کی ایک آیت پر اکتفا کرے تو سورہ حمد کو رکعت کی ابتداء میں ایک مرتبہ سے زیادہ نہ پڑھے ۔
تیسرا طریقہ:
مذکورہ دو طریقوں میں سے ایک رکعت کو ایک طریقہ سے اور دوسری کو دوسرے طریقے سے بجا لائے۔
چوتھا طریقہ:
وہ سورہ جس کی ایک آیت پہلے رکوع سے قبل قیام میں پڑھی تھی، اسے دوسرے ، تیسرے یا چوتھے رکوع سے پہلے والے قیام میں ختم کردے اس صورت میں واجب ہے کہ رکوع سے سر اٹھانے کے بعد قیام میں سورہ حمد اور ایک دوسرا سورہ یا اس کی ایک آیت پڑھے اگر تیسرے یا چوتھے رکوع سے پہلے ہو اور اس صورت میں واجب ہے کہ اس سورہ کو پانچویں رکوع سے پہلے مکمل کردے ۔
نماز آیات کو جماعت کے ساتھ پڑھنا
۶. نماز آیات میں جماعت کا حکم یومیہ نمازوں میں جماعت کی طرح ہے اور امام جماعت کی قرائت ماموم کی قرائت سے کفایت کرتی ہے۔
ایک آیت کو دوحصوں میں تقسیم کرنا
نماز آیات میں ایک آیت کو دوحصوں میں تقسیم کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، مثال کے طور پر «لم یلد» ایک حصہ اور «ولم یولد» دوسرا حصہ ہو۔
جماعت میں دوسرے رکوع میں پہنچنا
اگر کوئی شخص نماز آیات کی پہلی رکعت کے دوسرے رکوع کےوقت جماعت میں پہنچے تو جماعت میں شامل ہونا محل اشکال ہے۔
جماعت کےساتھ پڑھنا
نماز آیات کو جماعت کے ساتھ پڑھنے میں کوئی اشکال نہیں بلکہ مستحب ہے کہ جماعت کے ساتھ پڑھی جائے۔
مردوں کے لئے اونچی آواز میں حمد و سورہ کی قرائت
. مستحب ہے اس میں حمد و سورہ کی قرائت اونچی آواز میں پڑھے۔
مستحب قنوت
نماز آیات میں قرائت کے بعد ہر دوسرے قیام میں قنوت مستحب ہے۔ لہذا اس کی دو رکعتوں میں پانچ قنوت ہیں اور دو قنوت پر اکتفاء کرنا جائز ہے، ان میں سے پہلا (پہلی رکعت کے)پانچویں رکوع سے پہلے ہے لیکن اس قنوت کو رجاء کی نیت سے بجا لائے اور دوسرا قنوت دسویں (دوسری رکعت کے پانچویں)رکوع سے پہلے ہے۔ (دسویں رکوع سے پہلے)آخری رکوع پر اکتفا کرنا جائز ہے۔
نماز آیات کے وقت کا یومیہ نماز سے ٹکراو
اگر نماز آیات اور یومیہ نماز دونوں کا وقت تنگ ہو تو یومیہ نماز مقدم ہے اور ضروری ہے کہ پہلے یومیہ نماز پڑھے۔